Saturday, December 19, 2020

 Is Torq proven by the Prophet (peace be upon him)?


کیا تورک فی الرکتین نبی صلی الله علیه وسلم سے ثابت هے ؟
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
تورک نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے اور نماز میں تورّک کرنا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے، چنانچہ امام بخاری رحمہ اللہ ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کی نماز نبوی سے متعلق بیان کردہ روایت نقل کرتے ہیں، اس میں ہے کہ: "اور جس وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم آخری رکعت کے بعد تشہد میں بیٹھتے تو بایاں قدم باہر نکال کر دایاں کھڑا رکھتے، اور اپنی سرین پر بیٹھتے"
تورّک کے متعدد طریقے ثابت ہیں:
1- دایاں قدم کھڑا کر کے بایاں قدم بچھا لے اور دونوں قدموں کو دائیں جانب باہر نکالے اور اپنے سرین پر بیٹھے۔
2- دونوں قدموں کو بچھا کر انہیں دائیں جانب باہر نکالے، اور اپنی سرین پر بیٹھے۔
تورک کا نماز میں محل کہاں ہے اس بارے میں اہل علم کے مختلف اقوال ہیں ، تاہم راجح قول حنبلی فقہائے کرام کا ہے جن کے مطابق دو رکعت کر کے ادا کی جانے والی سنتیں، تو ایسی صورت میں تورّک نہیں ہوگا۔
فتاوى اللجنة الدائمة کے مطابق
راجح موقف حنبلی فقہائے کرام ہے؛ اور انہی کے موقف کو دائمی فتوی کمیٹی نے بھی اختیار ہے، جن میں شیخ عبد العزیز بن باز، شیخ عبد اللہ بن قعود شامل ہیں۔
دیکھیں : "فتاوى اللجنة الدائمة" (7/15)
شیخ ابن عثیمین رحمہ اللہ سے "لقاء الباب المفتوح" میں استفسار کیا گیا:
"نمازی دوران نماز تورّک کب کریگا؟"
تو انہوں نے جواب دیا:
"تورک دو تشہد والی نماز کے آخری تشہد میں ہوگا، یعنی مغرب، عشاء، عصر، اور ظہر کے آخری تشہد میں تورّک ہوگا، جبکہ دو رکعت والی نماز یا سنتیں ان میں تورّک نہیں ہوگا؛ کیونکہ تورک صرف اس نماز میں ہوگا جس میں دو تشہد ہوں
فقط واللہ تعالیٰ اعلم

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search