Monday, December 21, 2020

            in the third rakat of prayer and prayer, those who are recited after Surah Fatiha and after short verses, give proof of the prayer before Qunut.   


 
وتروں میں دعائے قنوت پڑھتے وقت رفع الیدین کرنا کسی بھی حدیث سے ثابت نہیں، اس بارے جس حدیث کو دلیل بنایا جاتا ہے وہ یہ ہے،
كانَ عبدُ اللَّهِ يقرأُ في آخرِ الرَّكعةِ منَ الوترِ { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ } ثمَّ يرفعُ يديِهِ فيقنتُ قبلَ الرَّكعة
اسود بن یزید کہتے ہیں کہ عبداللہ رض وتروں کی آخری رکعت میں قل ھو اللہ پڑھتے اور پھر (دعا کے لیے) ہاتھ اٹھاتے اور رکوع سے پہلے قنوت کرتے،
(الراوي: الأسود بن يزيد المحدث:الهيثمي – المصدر: مجمع الزوائد – الصفحة أو الرقم: 2/247)
خلاصة حكم المحدث: فيه ليث بن أبي سليم وهو مدلس وهو ثقة
علامہ ہیثمی حنفی رحمہ اللہ کے مطابق اس کی سند میں لیث مدلس ہیں، مدلس کا عنعنہ قبول نہیں ہوتا اور درج بالا اثر کی سند میں لیث کا عنعنہ ہے لہٰذا یہ روایت ضعیف ہے،
پہلی بات : اس حدیث کی سند ہی ضعیف ہے!!
ثانیا : اس میں جو رفع الیدین کے الفاظ ہیں کا انکا مطلب ہے کہ دعاء کے لیے ہاتھ اٹھاتے کا نہ کہ کندھوں یا کانوں تک ہاتھ اٹھانے کا !!!
ثالثا: پھر اس میں اس تکبیر کا بھی ذکر نہیں ہے جو قنوت وتر سے قبل احناف بھائی کرتے ہیں !!
*لہذا صحیح سند کے ساتھ قنوت وتر سے پہلے کندھوں یا کانوں تک ہاتھ اٹھانا اور تکبیر کہنا کسی حدیث سے ثابت نہیں*
فقط واللہ تعالیٰ اعلم

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search