جنازہ کے لیے کھڑا ہونے کا بیان
السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
جنازہ کے لیے کھڑا ہونے کا بیان
حدثنا
معاذ بن فضالة، حدثنا هشام، عن يحيى، عن عبيد الله بن مقسم، عن جابر بن عبد الله ـ رضى الله عنهما ـ قال مر بنا جنازة فقام
لها النبي صلى الله عليه وسلم وقمنا به. فقلنا يا رسول الله، إنها جنازة
يهودي. قال " إذا رأيتم الجنازة فقوموا".
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام نے بیان کیا‘ ان سے یحیٰی بن ابی کثیر نے بیان کیا‘ ان سے عبیداللہ بن مقسم نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوگئے اور ہم بھی کھڑے ہوگئے۔ پھر ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجایا کرو۔
ہم سے معاذ بن فضالہ نے بیان کیا‘ انہوں نے کہا کہ ہم سے ہشام نے بیان کیا‘ ان سے یحیٰی بن ابی کثیر نے بیان کیا‘ ان سے عبیداللہ بن مقسم نے اور ان سے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے کہ ہمارے سامنے سے ایک جنازہ گزرا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کھڑے ہوگئے اور ہم بھی کھڑے ہوگئے۔ پھر ہم نے کہا کہ یا رسول اللہ! یہ تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ جب تم لوگ جنازہ دیکھو تو کھڑے ہوجایا کرو۔
- صحیح بخاری
- کتاب الجنائز
- باب : اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑا ہوگیا
- رقم الحدیث : ١٣١١
- کتاب الجنائز
- باب : اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑا ہوگیا
- رقم الحدیث : ١٣١١
حدثنا
آدم، حدثنا شعبة، حدثنا عمرو بن مرة، قال سمعت عبد الرحمن بن أبي ليلى، قال كان
سهل بن حنيف وقيس بن سعد قاعدين بالقادسية، فمروا عليهما بجنازة فقاما. فقيل
لهما إنها من أهل الأرض، أى من أهل الذمة فقالا إن النبي صلى الله عليه وسلم مرت
به جنازة فقام فقيل له إنها جنازة يهودي. فقال " أليست نفسا".
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا‘ کہا کہ ہم سے عمروبن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ سہل بن حنیف اور قیس بن سعد رضی اللہ عنہما قادسیہ میں کسی جگہ بیٹھے ہوئے تھے۔ اتنے میں کچھ لوگ ادھر سے ایک جنازہ لے کر گزرے تو یہ دونوں بزرگ کھڑے ہوگئے۔ عرض کیا گیا کہ جنازہ تو ذمیوں کا ہے ( جو کافر ہیں ) اس پر انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے اسی طرح سے ایک جنازہ گزرا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے لیے کھڑے ہوگئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یہ تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ نے فرمایا کیا یہودی کی جان نہیں ہے؟
ہم سے آدم بن ابی ایاس نے بیان کیا‘ کہا کہ ہم سے شعبہ نے بیان کیا‘ کہا کہ ہم سے عمروبن مرہ نے بیان کیا کہ میں نے عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ سے سنا۔ انہوں نے کہا کہ سہل بن حنیف اور قیس بن سعد رضی اللہ عنہما قادسیہ میں کسی جگہ بیٹھے ہوئے تھے۔ اتنے میں کچھ لوگ ادھر سے ایک جنازہ لے کر گزرے تو یہ دونوں بزرگ کھڑے ہوگئے۔ عرض کیا گیا کہ جنازہ تو ذمیوں کا ہے ( جو کافر ہیں ) اس پر انہوں نے فرمایا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس سے اسی طرح سے ایک جنازہ گزرا تھا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کے لیے کھڑے ہوگئے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کہا گیا کہ یہ تو یہودی کا جنازہ تھا۔ آپ نے فرمایا کیا یہودی کی جان نہیں ہے؟
- صحیح بخاری
- کتاب الجنائز
- باب : اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑا ہوگیا
- رقم الحدیث : ١٣١٢
- کتاب الجنائز
- باب : اس شخص کے بارے میں جو یہودی کا جنازہ دیکھ کر کھڑا ہوگیا
- رقم الحدیث : ١٣١٢
جنازہ کے لئے کھڑا ہونا منسوخ ہے
عَنْ
عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْنَا رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ
وسلم قَامَ فَقُمْنَا وَ قَعَدَ فَقَعَدْنَا يَعْنِي فِي الْجَنَازَةِ
سیدنا
علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کھڑے ہوتے
ہوئے دیکھا تو ہم بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کھڑے ہوئے اور وہ بیٹھنے لگے
پھر ہم بھی بیٹھنے لگے یعنی جنازہ میں۔
- صحیح البخاری
- بَابٌ : نَسْخُ الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ
- جنازہ کے لیے کھڑا ہونا منسوخ ہے
- رقم الحدیث : ۴٧٣
- بَابٌ : نَسْخُ الْقِيَامِ لِلْجَنَازَةِ
- جنازہ کے لیے کھڑا ہونا منسوخ ہے
- رقم الحدیث : ۴٧٣
فقط
واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
Post a Comment