کسی قاری کی خوبصورت آواز میں کی گئی تلاوت کی تعریف اس کے منہ پر کرنا کیسا ھے ؟
قرآن وسنت سے راہنمائی فرمائیں
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔،۔۔۔۔۔
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
کسی کے قرآن خوش الحانی سے پڑھنے پر ہم اسکی جائز تعریف اسکے منہ پر کر سکتے ہیں ، یہ ثابت ہے
ابویعلی سے روایت ہے کہ نبی ﷺ اپنی بیوی عائشہؓ کے ساتھ ابوموسیٰ اشعریؓ کے گھر کے پاس سے گزر رہے تھے تو انہیں ابوموسیٰ اشعریؓ کی آواز سنائی دی جو اپنے گھر میں قرآن کی تلاوت کررہے تھے۔ رسول اللہﷺ اور حضرت عائشہؓ ،ابوموسیٰؓ کی قراء ت سننے کے لئے کھڑے ہوگئے۔ صبح جب ابوموسیٰؓ نبی کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا:
«يا أبا موسیٰ مررت بك البارحة لو رأيتني وأنا استمع لقراء تك، لقد أوتيت مزمارا من مزامير آل داود ، فقال أبو موسٰی: أما إني لو علمت بمکانك لحبرته لك تحبيرا»
(مسندابویعلی:۱۳/۲۶۶، شرح السنہ للبغوی : ۴/۴۹۲)
"اے ابوموسیٰ کل میں تیرے گھر کے پاس سے گزرا تھا۔ کاش تم دیکھتے جب میں تمہاری قرأت سن رہا تھا۔ بلاشبہ تجھے آلِ داود کی آوازوں میں سے ایک آواز دی گئی ہے۔ ابوموسیٰؓ نے کہا:
اگر مجھے آپ کی موجودگی کا علم ہوتا تو میں آپ کے لئے اور زیادہ خوش الحانی سے قران پڑھتا۔"
واللہ تعالیٰ اعلم
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
Post a Comment