Saturday, December 19, 2020

 is it okay to keep the name Yazid?

کیا یزید نام رکھنا ٹھیک ہے؟
جبکہ اسلاف میں رکھا جاتا رہا ۔۔۔۔
با *یزید* بسطامی
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وَعَلَيــْـــــــكُم السَّــــــــلاَم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
جی ہاں بلکل رکھ سکتے ہیں ، یہ نام نا رکھنے کی کوئی ممانعت میرے علم میں نہیں ، اگر اس نام کو کربلا کے واقعہ سے منسوب کر کے تذبذب کیا جائے تو درست نہیں بلکہ جاننا چاہیے کہ یزید نام کربلا کے واقعہ کے بعد بھی مسلمانوں میں رکھا جاتا رہا ہے جیسے بایزید بسطامی کا نام جو حنفی تھے اور صوفیوں کے سرخیل تھے
یہ نام کئی صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کا بھی رہا ہے ، ملاحظه ہیں چند صحابہ کرام رضوان الله اجمعین کے نام جن کا نام یزید تھا -
یزید بن انیس رضی الله عنہ (غزوہ حنین میں شرکت کی )
یزید بن جراح رضی الله عنہ (مشہورصحابی رسول حضرت ابو عبیدہ بن جراح کے بھائی)
یزید بن حارث رضی الله عنہ (بدری صحابی تھے)
یزید بن قیس رضی الله عنہ (غزوہ احد میں شریک رہے اور زخمی ہوے ، نبی کریم نے انھیں شجاع کا خطاب دیا)
یزید بن عامرانصاری رضی الله عنہ (بدری صحابی ہیں اور غزوہ احد اور بیت عقبہ میں بھی موجود تھے)
یزید بن قتادہ رضی الله عنہ (ہجرت مدینہ کی وقت اسلام قبول کیا)
یزید بن ابی سفیان رضی الله عنہ (غزوہ حنین میں شرکت کی اور حضرت عمر رضی الله عنہ کے دور میں فلسطین کے گونرمقرر ہوے)-
اس کےعلاوہ بھی "یزید" نام کی ایک لمبی فہرست ہے - جو نبی کرم صل الله علیہ و آ لہ وسلم اور صحابہ کرام رضوان الله اجمعین اور تابعین کے دور میں موجود رہے ۔
اور عظیم محقق ابوالفوزان کفایت اللہ سنابلی حفظہ اللہ سے اخذ درج ذیل عظیم شخصیات کے نام ملاحظہ فرمائیے :
✦ علماء و محدثین جن کے نام یزید تھے :​
۱- یزید بن ابراہیم التستری:
کبار تبع تابعین میں سے ہیں۔ ان کی وفات ۷۶۱ھ میں ہوئی ان سے بخاری، مسلم، ابوداود
ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے۔
۲- یزید بن حیان المنبطی البلخی مولی بکر بن وائل:
کبار تبع تابعین میں سے ہیں ان سے ترمذی اور ابن ماجہ نے روایت کی ہے۔ ابن حجر کے یہاں ان کا مرتبہ صدوق ہے اور بخاری نے کہا ہے کہ ان کے یہاں غلطیاں بہت زیادہ ہیں۔
۳- یزید بن خالد بن یزید بن عبد اﷲ بن موہب الہمدانی:
دسویں طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کا درجہ ہے۔ وفات ۲۳۲ھ یا اس کے بعد ہوئی۔ روایتیں ابو داود، نسائی، ابن ماجہ میں ہیں۔ ابن حجر نے ثقہ ، عابد اور ذہبی نے ثقہ کہا ہے۔
۵- یزید بن زریع العیشی:
پیدائش ۱۰۱ھ میں ہوئی۔ اوساط تبع تابعین میں سے ہیں ۲۸۱ھ میں بصرہ میں وفات پائی ان کی روایتیں بخاری، مسلم، ابوداود، ترمذی، نسائی اور ابن ماجہ میں ہیں۔ ابن حجر نے ثقہ ، ثبت اور ذہبی نے حافظہ قرار دیا ہے۔
۶- یزید بن السمط الصنعانی الفقیہ:
نویں طبقہ سے جو صغار تبع تابعین کا ہے، تعلق رکھتے ہیں۔ ۰۶۱ھ کے بعد وفات پائی۔ ان کی روایتیں ابن ماجہ، نسائی اور مراسیل ابو داود میں ہیں۔ حافظ نے کہا ہے کہ یہ ثقہ ہیں اورحاکم نے ان کو ضعیف کہہ کر غلطی کی ہے۔ ذہبی نے ثقہ کہا ہے۔
۷-یزید بن سنان بن یزید القرشی الاموی:
ان کی پیدائش ۸۷۱ھ کی ہے گیارہواں طبقہ جو کہ تبع تابعین کے بعد والے طبقہ کے درمیانی لوگوں کاہے ، سے تعلق رکھتے ہیں۔ ۹۶۲ھ میں مصر میں وفات پائی۔ ان کی روایتیں نسائی میں ملتی ہیں۔ ابن حجر اور ذہبی نے ثقہ کہا ہے۔
۸- یزید بن عبد اﷲ بن رزیق القرشی:
دسویں طبقہ کے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کے لوگوں کا طبقہ کا ہے۔ ان کی روایتیں نسائی میں ہیں حافظ نے مقبول اور ذہبی نے ثقہ قرار دیا ہے۔
۹- یزید بن عبد اﷲ بن یزید:
نویں طبقہ کے ہیں جو صغار تبع تابعین کا طبقہ ہے۔ ان کی روایتیں ابن ماجہ میں ہیں۔ حافظ ابن حجر نے مقبول اور ذہبی نے ابن حبان کے حوالے سے ثقہ کہا ہے۔
١٠- یزید بن عبد ربہ الزبیدی ابو الفضل الحمصی الموذن:
جرجسی کے نام سے معروف ہیں پیدائش ۸۶۱ھ میں ہوئی دسویں طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کا طبقہ ہے۔ وفات ۴۲۲ھ میں ہوئی۔ مسلم، ابو داود، نسائی اور ابن ماجہ میں ان کی روایتیں ہیں۔ حافظ نے ثقہ اور ذہبی نے حافظ کہا ہے۔
۱۱-یزید بن عطاءبن یزید الیشکری:
ساتویں طبقہ کے ہیں جو کبار تبع تابعین کا ہے۔ وفات ۷۷۱ھ میں ہوئی بخاری نے خلق افعال العبادمیں اور ابو داود نے سنن میں روایت کی ہے۔ ابن حجر نے لین الحدیث اور ذہبی نے ابن عدی کے حوالے سے لکھا ہے کہ لین الحدیث ہونے کے باوجود حسن الحدیث ہیں۔
۲۱- یزید بن قبیس بن سلیمان السیلحی:
تبع تابعین کے بعد کے طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں۔ ابو داود میں ان کی روایت ہے۔ ابن حجر اور ذہبی کے یہاں ثقہ ہیں۔
۳۱- یزید بن محمد بن عبد الصمد:
پیدائش ۸۹۱ھ میں ہوئی تبع تابعین کے بعد کے طبقہ میں ان کا شمار ہوتا ہے۔ ۷۷۲ھ میں دمشق میں انتقال ہوا۔ ابوداود اور نسائی نے ان سے روایتیں لی ہیں۔ حافظ کے یہاں صدوق اور ذہبی کے یہاں ثقہ اور حافظ ہیں۔
۴۱- یزید بن محمد بن فضیل الجزری:
گیارہویں طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تبع تابعین کے بعد کا طبقہ ہے۔
۵۱- یزید بن مغلس بن عبد اﷲ بن یزید الباہلی:
صغار تبع تابعین سے ان کا تعلق ہے۔
۶۱- یزید بن مہران الاسدی:
تبع تابعین کے بعد سے ان کا تعلق ہے۔ ۹۲۲ھ میں وفات پائی ان کی روایت نسائی میں ہے۔
۷۱- یزید بن ہارون بن زاذی:
پیدائش ۷۱۱ھ یا ۸۱۱ھ میں ہوئی صغار تبع تابعین میں سے ہیں۔ ۶۰۲ھ میں وفات پائی۔ کتب ستہ میں ان سے روایتیں ہیں۔ ابن حجر نے ثقہ، عابد اور متقن کہا ہے۔ ابن مدینی نے کہا ہے کہ ان سے زیادہ حافظ کا پختہ میں نے کسی کو نہیں دیکھا۔
۸۱-یزید بن ابی یزید الضبعی:
پیدائش ۰۰۱ھ میں ہوئی۔ ۰۳۱ھ میں وفات ہوئی۔ کتب ستہ میں ان سے روایتیں ہیں۔ حافظ ابن حجر نے ثقہ اور عابد کہا ہے۔
(تفصیل کے لئے دیکھیں: تہذیب الکمال للمزی، تہذیب التہذیب للحافظ ابن حجر رحمہ اﷲ، الجرح والتعدیل لابن ابی حاتم اور میزان الاعتدال للامام الذہبی)
✦یزیدنام کے صحابہ کرام​ :
۱- یزید بن اسود السوائی الخزاعی: یہ قریش کے حلیف اور جابر کے والدہیں۔
۲- یزید بن ثابت الضحاک الانصاری: یہ زید بن ثابت کے بھائی ہیں اور ان سے عمر میں بڑے تھے۔
۳- یزید بن سعید بن تمامہ بن الاسود
۴- یزید بن ابو سفیان: معاویہ بن ابو سفیان کے بھائی۔
۵- یزید بن سلمہ بن یزید بن مشجعہ بن الجعفی
۶- یزید بن شیبان الازدی
۷- یزید بن عامر بن الاسود بن حبیب بن سواءة
یاد رہے کہ یزید نام کے صحابہ کرام کی ایک لمبی فہرست ہے یہاں پر سبھی نام درج کرنا مناسب ہے اور نہ ممکن مزید معلومات کے لئے الاصابہ اور اسد الغابہ کی طرف رجوع کیا جاسکتا ہے۔
ھذا, واللہ تعالى أعلم, وعلمہ أکمل وأتم ورد العلم إلیہ أسلم والشکر والدعاء لمن نبہ وأرشد وقوم , وصلى اللہ على نبینا محمد وآلہ وسلم

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب


Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search