السَّلاَمُ عَلَيْكُمْ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
اسلام میں وجوب نماز جنازہ کا حکم مدینۂ منوَّرہ میں نازل ہوا۔ حضرت سیدنا اسعد بن زرارہ رضی اللہ تعَالی عنہ کا وصال مبارک ہجرت کے بعد نویں مہینے کے آخر میں ہوا اور یہ پہلے صَحابی کی میِّت تھی جس پر نبِّی کریم رؤف الرحیم ﷺ نے نماز جنازہ پڑھی
حضرت اسعد، کنیت ابوامامہ قبیلہ بنو خزرج کے خاندان نجار سے تھے۔ عقبہ اولیٰ میں دیگر افراد کے ساتھ مسلمان ہوئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انھیں بنو نجار کا نقیب مقرر کیا تھا۔ حرہ بن بیاضیہ میں سب سے پہلے انھوں نے چالیس اشخاص کو اکھٹا کرکے جمعے کی نماز پڑھائی۔ مصعب بن عمیر جب مبلغ بن کر مدینہ گئے تو ان ہی کے ہاں ٹھہرے۔ جس جگہ مسجد نبوی تعمیر کی گئی، وہ زمین ان ہی کی ملکیت تھی۔ عمارت ابھی زیر تعمیر ہی تھی کہ ان کا انتقال ہو گیا۔ ہجرت کے بعد رسول اللہ نے سب پہلی نمازہ جنازہ انھی کی پڑھی۔
امام بغوی کہتے ہیں کہ سب سے پہلے صحابۂ کرام میں حضرت اسعد بن زرارہ رضی اللہ عنہ کا انتقال ہوا اورسب سےپہلے ہمارے نبی اکرم علیہ السلام نےان پر نماز جنازہ پڑھی۔ اور نماز جنازہ کی ابتداحضرت آدم علیہ السلام کے زمانے ہی سے ہے (فتاوی رضویہ جلد 2ص 467)
علامہ علی ابن برھان الحدین حلبی کی کتاب سیرت حلبیہ جو عربی میں انسان العیون فی سیرۃ الامین المامون کے نام سے تین جلدوں میں ہے ۔ اس میں اسعد بن زرارہ کی نماز جنازہ کو اسلام کی سب سے پہلے نماز جنازہ قرار دیا گیا ہے
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ
بِالصّٙوٙاب
Post a Comment