دو مسائل کے بارے میں جان لیجیے :
⓵جان بوجھ کر سجدہ سہو کا ترک نماز کو باطل کر دیتا ہے
⓶سجدہ سہو بھول گیا ، فاصلہ زیادہ ہوگیا ، یہاں تک کہ وضو ٹوٹ
گیا تو سجدہ سہو ساقط ہو جائے گا لیکن نماز صحیح ہوگی
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
"اگر سجدہ سہو عمداً ترک کرے تو پھر نماز باطل ہو جائے گی اور اسے نماز دوبارہ ادا کرنی ہوگی، تاہم اگر سجدہ سہو بھول کر یا لا علمی کی وجہ سے نہ کرے تو وہ دوبارہ نماز نہیں پڑھے گا، اس کی نماز صحیح ہے" ا
دائمی فتوی کمیٹی کے فتاوی/ایڈیشن : ٢/ (6/10)
شیخ ابن باز رحمہ اللہ سے استفسار کیا گیا :
"اگر نماز میں کوئی رکعت کم یا زیادہ ہو جائے اور سجدہ سہو بھی نہ کرے تو کیا اس طرح نماز باطل ہو جائے گی؟"
تو انہوں نے جواب دیا:
"اس بارے میں قدرے تفصیل ہے:
اگر اس شخص نے جان بوجھ کر سجدہ سہو ترک کیا اور اسے شرعی حکم کا علم بھی تھا تو اس کی نماز باطل ہو جائے گی۔
تاہم اگر شرعی حکم کے بارے میں جاہل تھا یا بھول گیا تو پھر اس کی نماز باطل نہیں ہو گی بلکہ اس کی نماز درست ہے۔۔۔" ا
دیکھیے : فتاوى نور على الدرب / از: ابن باز
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
اہل علم نے صراحتًا بیان کیا ہے کہ بھول کر سجدہ سہو کا ترک ہوجائے اور فاصلہ زیادہ ہو گیا یہاں تک کہ وضو بھی ناقص ہو گیا تو پھر سجدہ سہو ساقط ہو جائے گا، تاہم اس کی نماز صحیح ہوگی۔
علامہ بہوتی رحمہ اللہ کہتے ہیں:
"اگر سلام کرنے سے پہلے سجدہ سہو کرنا بھول جائے تو وجوبی طور پر سجدہ سہو کی قضا دے اگر سجدہ واجب ہے[کسی واجب عمل کے ترک کرنے پر لازم ہوا ہو] اگر اس کے بعد کی نماز شروع کر لی تو پھر یہ نماز مکمل کر کے سجدہ سہو کرے؛ بشرطیکہ وقفہ کم ہو، وضو باقی ہو، اور مسجد سے باہر نہ نکلا ہو، لیکن اگر عرف کے مطابق وقفہ زیادہ ہو، یا وضو ٹوٹ جائے، یا مسجد سے باہر نکل جائے تو پھر سجدہ سہو کی قضا نہیں دے گا؛ کیونکہ سجدہ سہو فوت ہو گیا ہے، تاہم اس کی نماز صحیح ہوگی؛ جیسے کہ دیگر واجبات بھول جانے پر نماز صحیح ہوتی ہے"
دیکھیے : شرح منتهى الإرادات / (1/235)
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment