Tuesday, January 5, 2021


 

السلام و علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سسٹر میرا سوال یہ ہے کہ اگر کسی عورت کے شوہر کو جیل/سزا ہو جائے 5/7 سال کےلیے تو کیا اُس عورت کا دوسرا نکاح ہو سکتا ہے اگر اُس کا پہلے شوہر نے طلاق بھی نہ دی ہو
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
نہیں برادر اسلام ! محض دور رہنے یا بیوی سے ازدواجی تعلقات منقطع ہونے سے نکاح نہیں ٹوٹتا
جب مرد لفظِ طلاق کو صراحتًا یا کنایتًا استعمال کرے تو نکاح باقی نہیں رہتا ۔
اپنے علم میں رکھیے معزز بھائی کہ نکاح کو ختم کرنے والے امور درج ذیل ہوتے ہیں :
- جب طلاق کا لفظ صراحتًا یا کنایتًا بولا جائے
- " خلع " یعنی عورت کا عدالت سے اپنا نکاح فسخ کرانا
- " لعان " جب مرد اپنی بیوی کو غیر مرد کے ساتھ مشکوک حالت میں دیکھے تو لعان کر سکتا ہے ۔
- بعد از نکاح عورت کا رضاعی یا نسبی محرم ثابت ہونا
- شرائطِ نکاح پوری نا کرنا ، مثلاً
* عدت میں نکاح کرنا
* نکاح سے پہلے کسی اور مرد سے نکاح ثابت ہونا
تاہم صورتِ مسئولہ میں عورت دوسرا نکاح نہیں کر سکتی ، چاہے اس کے شوہر کو بیس سال کی بھی سزا ہو جائے اِلاّٙ کہ قیدی مرد مسنون طلاق دے ۔
فقط اللہ تعالیٰ اعلم بالصواب

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search