Saturday, December 19, 2020

  Menstruation came after Isha's Azan

عشاء کی اذان کے بعد حیض آگیا اور ابھی نماز نہیں پڑھی تو کیا غسل کے بعد اس کی قضا کرنی پڑے گی؟؟ میری عادت نماز کو تاخیر کرکے پڑھنے کی ہے۔ اس لئے اذان کے بعد فوراً نہیں پڑھی تھی۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
چونکہ نماز کا وقت داخل ہو چکا تھا ، تو آپ بعد از غسل حیض اس کی قضا پڑھیں گی ۔ تاخیر سے پڑھنے کی عادت میرے رجحان کے مطابق قضا میں مانع نہیں ۔
اگر حیض نماز کا وقت داخل ہونے کے اتنی دیر بعد آیاکہ صرف ایک رکعت نماز ادا کی جاسکتی تھی تو طہر میں اس نماز کی قضا دینا ہوگی
شیخ محمد بن صالح عثیمین رحمہ اللہ سے ایسی عورت کے بارے میں پوچھا گیا جسے نماز کا وقت شروع ہونے سے لیکر حیض آنے تک اتنا سا وقت ملا کہ اس نماز کی ایک رکعت اداکی جاسکتی تھی، تو کیا اس پر یہ والی نماز واجب ہوگی؟
تو انہوں نے جواب دیا: "اگر عورت کو حیض نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد آئے تو اس پر طہر کی حالت میں نماز قضاپڑھنا ضروری ہے، اسکی دلیل نبی صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان: (جس کو نماز کی ایک رکعت مل جائے ، یقینا اس نے پوری نماز پا لی) چنانچہ اگر عورت کو نماز کے وقت میں سے اتنا سا وقت بھی مل جائے جس میں ایک رکعت نماز ادا کی جاسکتی تھی تو طہر کے بعد اس پر قضا لازمی ہوگی"انتہی
اور قضا نماز کی ادائیگی کا وقت عذر زائل ہونے کے فوراً بعد ہے، چنانچہ جب آپ غسل سے فارغ ہوجائیں تو فوت شدہ نماز قضا پڑھیں گے، چاہے اس نماز کا وقت ہو یا نہ ہو، اس لئے اس نماز کے وقت کا آئندہ دن تک انتظار مت کرنا، جیسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (جو شخص نماز بھول جائے تو اسی وقت پڑھ لے جب یاد آئے، اس کا یہی کفارہ ہے)
اسے بخاری(597) اورمسلم (684) نے روایت کیا ہے۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
 

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search