Saturday, December 19, 2020

 It is called Sabah Al-Kheer or Masa Al-Kheer. What is the order by the Sharia?

صباح الخير یا مساء الخير کہا جاتا ہے شریعت کے رو سے کیا حکم ہے؟

سلام " کے لیئے جو کلمات حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تک بتائے گئے وہ یہ ہیں :السلام علیکم (تم پر سلامتی ہو) ،وعلیکم السلام (اور تم پر بھی سلامتی ہو ) یہ کلمات اتنے جامع ہیں کہ اس میں انسان کی ساری زندگی کا احاطہ ہو جاتا ہے
رسول اکرم صلی علیہ وسلم کا ارشاد ہے :
لا تدخلون الجنة حتي تومنوا ولا تومنوا حتي تحابوا الا ادلكم علي شئي اذا فعلتموه تحاببتم افشوا السلام بينكم
"تم اس وقت تک جنت میں داخل نہ ہو گے جب تک ایمان نہ لاؤ گے اور اس وقت تک مومن نہ ہو گے جب تک ایک دوسرے سے محبت نہ کرو گے کیا میں تمہیں وہ بات نہ بتاؤ ں کہ جس ہر عمل کرنے سے تم باہم محبت کرنے لگو :یہ کے سلام کو خوب پھیلاؤ"
دوسری جگہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا فرمان ہے :
"ان افضل الاعمال اطعام الطعام وتقرا السلام علي من عرفت ومن لم تعرف"
"سب سے افضل ترین عمل کھانا کھلانا اور تو ہر ا س آدمی (مسلمان ) کو سلام کہے جسے تو جانتا ہے اور جسے تو نہیں جانتا"
۔-------------------
آج کل عرب ممالک میں کچھ صیغوں کا رواج چل پڑا ہے جیسے صباح الخیر ، مساءالخیر ، أنعم صباحاً‘‘ تمہاری صبح بہتر ہو ، ’’ أنعم اﷲ بک عیناً‘‘ اللہ تمہاری آنکھوں کو ٹھنڈی رکھے ، وغیرہ وغیرہ
اگر کہیں مسلمان ہی مخاطب ہوں ؛ لیکن وہاں اس طرح کے الفاظ کہنا ایک روایت سی بن جائے تو اس کی گنجائش ہے کہ پہلے مسنون سلام کیا جائے پھر یہ دعائیہ کلمات بولیں جائیں ۔ تاہم افضل یہی ہے کہ مسنون سلام پر اکتفا کیا جائے جس میں سلامتی کی تمام دعائیں یکجا ہو جاتی ہیں ۔
فقط واللہ تعالیٰ اعلم

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search