Thursday, December 17, 2020

 دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوک یا (یا گلے کی الائش ) پھنیکنا ممنوع ہے


بِسْـــــــــــــــــــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
[ احادیث ] دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوک یا (یا گلے کی الائش ) پھنیکنا ممنوع ہے
۔﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌﹌
❶. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ بُكَيْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ عُقَيْلٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، وَأَبَا سَعِيدٍ أَخْبَرَاهُ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي حَائِطِ المَسْجِدِ، فَتَنَاوَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَصَاةً، فَحَتَّهَا، ثُمَّ قَالَ: «إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ، فَلاَ يَتَنَخَّمْ قِبَلَ وَجْهِهِ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى»
صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ لاَ يَبْصُقْ عَنْ يَمِينِهِ فِي الصَّلاَةِ)/(باب: اس بارے میں کہ نماز میں اپنے دائیں طرف نہ تھوکنا چاہیے۔) /رقم الحدیث : ۴١٠ / حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
حضرت ابوہریرہ ؓ اور حضرت ابوسعید ؓ ہی سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد کی دیوار پر بلغم لگا ہوا دیکھا تو رسول اللہ ﷺ نے ایک سنگریزہ اٹھایا اور اسے صاف کر دیا، پھر فرمایا: ’’اگر کسی کو بلغم آءے تو وہ اسے سامنے کی جانب نہ تھوکے اور نہ دائیں جانب ڈالے بلکہ اپنی بائیں جانب یا اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوکے
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❷. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، حَدَّثَنَا الزُّهْرِيُّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ أَنَّ النَّبِيَّ صلّى الله عليه وسلم أَبْصَرَ نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ المَسْجِدِ، فَحَكَّهَا بِحَصَاةٍ ثُمَّ «نَهَى أَنْ يَبْزُقَ الرَّجُلُ بَيْنَ يَدَيْهِ، أَوْ عَنْ يَمِينِهِ وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى» وَعَنِ الزُّهْرِيِّ، سَمِعَ حُمَيْدًا، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ نَحْوَهُ
صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابٌ: لِيَبْزُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ اليُسْرَى)/باب: بائیں طرف یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوکنے کے بیان میں/ رقم الحدیث : ۴١۴حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے مسجد کے قبلے کی طرف بلغم دیکھا تو اسے ایک سنگریزے سے دور کر دیا، پھر آپ نے سامنے کی سمت یا دائیں طرف تھوکنے سے منع فرمایا اور بائیں جانب یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوکنے کی اجازت دی۔ اس روایت کے ایک طریق میں امام زہری ؒ نے اپنے شیخ حمید طویل سے سماع کی تصریح بھی کی ہے، وہ ابوسعید خدری ؓ سے مذکورہ روایت کی طرح بیان کرتے ہیں
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❸. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامٍ، سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا قَامَ أَحَدُكُمْ إِلَى الصَّلاَةِ، فَلاَ يَبْصُقْ أَمَامَهُ، فَإِنَّمَا يُنَاجِي اللَّهَ مَا دَامَ فِي مُصَلَّاهُ، وَلاَ عَنْ يَمِينِهِ، فَإِنَّ عَنْ يَمِينِهِ مَلَكًا، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ، فَيَدْفِنُهَا»
صحيح البخاري: كِتَابُ الصَّلاَةِ (بَابُ دَفْنِ النُّخَامَةِ فِي المَسْجِدِ) /(باب:اس بارے میں کہ مسجد میں بلغم کو مٹی کے اندر چھپا دینا ضروری ہے)/رقم الحدیث : ۴١٦/حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة
مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)
حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں، آپ نے فرمایا:’’جب تم میں سے کوئی نماز کے لیے کھڑا ہو تو وہ اپنے آگے نہ تھوکے کیونکہ جب تک وہ اپنی جاے نماز میں ہے، اللہ تعالیٰ سے مناجات کر رہا ہے،اور نہ اپنی دائیں جانب ہی اسے پھینکے کیونکہ اس کی دائیں جانب ایک فرشتہ ہے بلکہ اپنی بائیں جانب یا اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لے، پھر اسے دفن کر دے
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❹. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى، وَأَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَعَمْرٌو النَّاقِدُ، جَمِيعًا عَنْ سُفْيَانَ، قَالَ يَحْيَى: أَخْبَرَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ: «أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا بِحَصَاةٍ، ثُمَّ نَهَى أَنْ يَبْزُقَ الرَّجُلُ عَنْ يَمِينِهِ، أَوْ أَمَامَهُ، وَلَكِنْ يَبْزُقُ، عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى» ح
صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الصَّلَاةِ وَغَيْرِهَا) /(باب: دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوک یا (یا گلے کی الائش ) پھنیکنا ممنوع ہے / رقم الحدیث : ۵۴٨
حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)
سفیان بن عیینہ نے زہری سے ، انھوں نے حمید بن عبدالرحمن سے اور انھوں نے حضرت ابو سعید خدری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کی کہ نبی ﷺ نے مسجد کے قبلے (کی سمت )میں بلغم دیکھا تو آپ نے اسے ایک کنکر کے ذریعے سے کھر چ ڈالا ، پھر آپ نے اس بات سے منع فرمایا کہ کوئی شخص اپنے دائیں یا سامنے تھوکے ، البتہ وہ (اگر کچی زمین یا ریت پر نماز پڑ ھ رہا ہے تو ) اپنی بائیں جانب یا بائیں پاؤں کے نیچے تھوک سکتا ہے
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❺. حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ، جَمِيعًا عَنِ ابْنِ عُلَيَّةَ، قَالَ زُهَيْرٌ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ مِهْرَانَ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ، فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ، فَقَالَ: «مَا بَالُ أَحَدِكُمْ يَقُومُ مُسْتَقْبِلَ رَبِّهِ فَيَتَنَخَّعُ أَمَامَهُ، أَيُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يُسْتَقْبَلَ فَيُتَنَخَّعَ فِي وَجْهِهِ؟ فَإِذَا تَنَخَّعَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَنَخَّعْ عَنْ يَسَارِهِ، تَحْتَ قَدَمِهِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَقُلْ هَكَذَا» وَوَصَفَ الْقَاسِمُ فَتَفَلَ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ مَسَحَ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ
صحيح مسلم: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ وَمَوَاضِعِ الصَّلَاةَ (بَابُ النَّهْيِ عَنِ الْبُصَاقِ فِي الْمَسْجِدِ فِي الصَّلَاةِ وَغَيْرِهَا)/(باب: دوران نماز یا نماز کے علاوہ مسجد میں تھوک یا(یا گلے کی الائش ) پھنیکنا ممنوع ہے) /رقم الحدیث : ۵۵٠
حکم : أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة
مترجم: ١. پروفیسر محمد یحییٰ سلطان محمود جلالپوری (دار السلام)
ابن علیہ نے ہمیں حدیث بیان کی، انھوں قاسم بن مہران سے ،انھوں نے ابو رافع سے اور انھوں نے حضرت ابو ہریرہ ﷜ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے مسجد کے قبلے (کی سمت )میں بلغم دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا :’’ تم میں سے کسی ایک کو کیا (ہو جاتا ) ہے ، وہ اپنے رب کی طرف منہ کر کے کھڑا ہوتا ہے ، پھر اپنے سامنے بلغم پھینک دیتا ہے ؟ کیا تم میں سے کسی کو یہ پسند ہے کہ اس کی طرف رخ کیا جائے ، اس کے منہ کے سامنے تھوک دیا جائے ؟ چنانچہ جب تم میں سے کوئی شخص کھنگار پھینکنا چاہے تو وہ اپنی جائیں جانب قدم کے نیچے پھینکے ، اگر اس کی گنجائش نہ پائے تو ایسے کر لے ۔‘‘ قاسم نے اس ک وضاحت میں اپنے کپڑے میں تھوکا ، پھر اس کے ایک حصے کو دوسرے پر رگڑ دیا
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❻. حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو مَوْدُودٍ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ دَخَلَ هَذَا الْمَسْجِدَ فَبَزَقَ فِيهِ، أَوْ تَنَخَّمَ، فَلْيَحْفِرْ، فَلْيَدْفِنْهُ، فَإِنْ لَمْ يَفْعَلْ، فَلْيَبْزُقْ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ لِيَخْرُجْ بِهِ<.
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي كَرَاهِيَةِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ)/ (باب: مسجد میں تھوکنے کی کراہت)
رقم الحدیث : ۴٧٧ / حکم : حسن صحیح (الألباني)
مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)
سیدنا ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جو شخص اس مسجد میں داخل ہو اور اس میں تھوک دے یا بلغم گرائے تو چاہیئے کہ جگہ کھود کر اسے دفن کر دے ۔ اگر ایسے نہ کرے تو اپنے کپڑے میں تھوکے اور اسے باہر لے جائے ۔ “
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❼. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، حَدَّثَنَا خَالِدٌ يَعْنِي ابْنَ الْحَارِثِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عِيَاضِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ، أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يُحِبُّ الْعَرَاجِينَ، وَلَا يَزَالُ فِي يَدِهِ مِنْهَا، فَدَخَلَ الْمَسْجِدَ، فَرَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ مُغْضَبًا، فَقَال:َ >أَيَسُرُّ أَحَدَكُمْ أَنْ يُبْصَقَ فِي وَجْهِهِ؟! إِنَّ أَحَدَكُمْ إِذَا اسْتَقْبَلَ الْقِبْلَةَ فَإِنَّمَا يَسْتَقْبِلُ رَبَّهُ عَزَّ وَجَلَّ، وَالْمَلَكُ عَنْ يَمِينِهِ، فَلَا يَتْفُلْ عَنْ يَمِينِهِ، وَلَا فِي قِبْلَتِهِ، وَلْيَبْصُقْ عَنْ يَسَارِهِ، أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ، فَإِنْ عَجِلَ بِهِ أَمْرٌ فَلْيَقُلْ هَكَذَا< وَوَصَفَ لَنَا ابْنُ عَجْلَانَ ذَلِكَ, أَنْ يَتْفُلَ فِي ثَوْبِهِ، ثُمَّ يَرُدَّ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ.
سنن أبي داؤد: كِتَابُ الصَّلَاةِ (بَابُ فِي كَرَاهِيَةِ الْبُزَاقِ فِي الْمَسْجِدِ)/ (باب: مسجد میں تھوکنے کی کراہت)
رقم الحدیث : ۴٨٠ / حکم : حسن صحیح (الألباني)
مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ ابو عمار عمر فاروق سعیدی (دار السلام)
جناب عیاض بن عبداللہ ، سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ کو کھجور کے خوشے کی شاخ پسند تھی اور ہمیشہ کوئی نہ کوئی شاخ آپ ﷺ کے دست مبارک میں رہتی تھی ۔ ( ایک بار ) آپ ﷺ مسجد میں داخل ہوئے اور قبلہ کی دیوار پر دیکھا کہ اس پر بلغم لگا ہے تو آپ ﷺ نے اسے کھرچ ڈالا اور پھر لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے ۔ آپ ﷺ غصے میں تھے ۔ فرمایا ” کیا تم میں سے کوئی پسند کرتا ہے کہ اس کے چہرے پر تھوکا جائے ؟ تم میں سے کوئی شخص قبلہ رخ ہوتا ہے تو اپنے رب عزوجل کی طرف رخ کرتا ہے اور فرشتہ اس کی دائیں جانب ہوتا ہے ، لہذٰا کوئی اپنے دائیں جانب یا قبلہ رخ نہ تھوکے ۔ اگر تھوکنا ہی ہو تو اپنی بائیں جانب یا پاؤں کے نیچے تھوکے ۔ اگر جلدی ہو تو ایسے کر لے ۔ “ پھر ابن عجلان نے کر کے دکھلایا کہ اپنے کپڑے میں تھوک لے اور اس کو آپس میں مسل دے ۔
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❽. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ الزُّهْرِيِّ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَحَكَّهَا بِحَصَاةٍ وَنَهَى أَنْ يَبْصُقَ الرَّجُلُ بَيْنَ يَدَيْهِ أَوْ عَنْ يَمِينِهِ وَقَالَ يَبْصُقُ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى
سنن النسائي: كِتَابُ الْمَسَاجِدِ (بَابُ ذِكْرِ نَهْيِ النَّبِيِّ ﷺعَنْ أَنْ يَبْصُقَ الرَّجُلُ بَيْنَ يَدَيْهِ أَوْ عَنْ يَمِينِهِ وَهُوَ فِي صَلَاتِهِ)
(باب: نبی ﷺ نے منع فرمایا کہ کوئی شخص نماز میں اپنے سامنے یا دائیں تھوکے)
رقم الحدیث : ٧٢۵ / حکم : صحیح (الألباني)
مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)
حضرت ابوسعید خدری ؓ سے مروی ہے کہ نبی ﷺ نے مسجد کی قبلے والی دیوار پر تھوک لگا دیکھا۔ آپ نے اسے کنکری سے کھرچ دیا اور منع فرمایا کہ نمازی اپنے سامنے یا دائیں تھوکے بلکہ فرمایا: ’’وہ اپنے بائیں جانب تھوکے یا بائیں قدم کے نیچے۔‘‘
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❾. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُثْمَانَ الْعُثْمَانِيُّ أَبُو مَرْوَانَ حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ وَأَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّهُمَا أَخْبَرَاهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَأَى نُخَامَةً فِي جِدَارِ الْمَسْجِدِ فَتَنَاوَلَ حَصَاةً فَحَكَّهَا ثُمَّ قَالَ إِذَا تَنَخَّمَ أَحَدُكُمْ فَلَا يَتَنَخَّمَنَّ قِبَلَ وَجْهِهِ وَلَا عَنْ يَمِينِهِ وَلْيَبْزُقْ عَنْ شِمَالِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ الْيُسْرَى
سنن ابن ماجه: كِتَابُ الْمَسَاجِدِوَالْجَمَاعَاتِ (بَابُ كَرَاهِيَةِ النُّخَامَةِ فِي الْمَسْجِدِ)/(باب: مسجد میں تھوکنے کی کراہت کا بیان) / رقم الحدیث : ٧٦١ / حکم : صحیح (الألباني)
مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ مولانا محمد عطاء اللہ ساجد (دار السلام)
سیدنا ابو ہریرہ ؓ اور سیدنا ابو سعید خدری ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کو مسجد کی دیوار پر بلغم نظر آیا، آپ ﷺ نے ایک کنکری لے کر اسے کھرچ دیا، پھر فرمایا: ’’کوئی شخص جب بلغم تھوکنا چاہے، تو سامنے نہ تھوکے ،نہ دائیں تھوکے، اسے چاہیے کہ بائیں طرف تھوکے یا اپنے بائیں پاؤں کے نیچے تھوک لے۔‘
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
❿. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ عَنْ مُحَمَّدٍ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ قَالَ سَمِعْتُ الْقَاسِمَ بْنَ مِهْرَانَ يُحَدِّثُ عَنْ أَبِي رَافِعٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلَا يَبْزُقْ بَيْنَ يَدَيْهِ وَلَا عَنْ يَمِينِهِ وَلَكِنْ عَنْ يَسَارِهِ أَوْ تَحْتَ قَدَمِهِ وَإِلَّا فَبَزَقَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ هَكَذَا فِي ثَوْبِهِ وَدَلَكَهُ
سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ الْبُزَاقِ يُصِيبُ الثَّوْبَ) / سنن نسائی: کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ (باب: کپڑے کو تھوک لگ جائے تو...؟)
رقم الحدیث : ٣٠٩ / حکم : صحیح (الألباني)
مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ سے روایت ہے، نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کوئی آدمی نماز پڑھ رہا ہو تو وہ اپنے آگے اور دائیں نہ تھوکے بلکہ اپنے بائیں یا پاؤں کے نیچے تھوکے۔‘‘ ورنہ نبی ﷺ نے تو اس طرح اپنے کپڑے میں تھوک کر کپڑے کو آپس میں مل لیا تھا
۔╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼╼
ھذا, واللہ تعالى أعلم, وعلمہ أکمل وأتم ورد العلم إلیہ أسلم والشکر والدعاء لمن نبہ وأرشد وقوم , وصلى اللہ على نبینا محمد وآلہ وسلم
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وٙالسَّـــــــلاَمُ عَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُه

 
 

 

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search