وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
دعائے قنوت محدثین کے نزدیک فرض واجب یا سنت موکدہ نہیں ہے اس لئے اس کے ترک پر کوئی مواخذہ نہیں ہے ، لہٰذا وتر میں اسکے بھول جانے پر سجدہ سہو نہیں کیا جائے گا ۔
سعودی عرب کے سابق مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن باز ؒ
کا بھی یہی فتوی ہے کہ دعاءِ قنوت پڑھنا واجب ،فرض نہیں ، بلکہ مستحب ہے اسلئے اسکے بھولنے پر سجدہ سہو لازم نہیں ہوگا ، بلکہ اگر کسی وقت عمداً بھی ترک کردے تو کوئی مضائقہ نہیں ۔
شیخ الحدیث مبارکپوری کہتے ہیں :
وتر کی نماز دعا ء قنوت بھول جانے پرنہ سجدہ سہوکرنےکی ضرورت ہے،نہ وتر کےدہرانے اورلوٹانے کی ،دعائے قنوت پڑھنا واجب نہیں ہےلیکن قصدا چھوڑنانہیں چاہیے ۔
دیکھیے : فتاویٰ شیخ الحدیث مبارکپوری/جلد :1/صفحہ:329
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ
بِالصّٙوٙاب
Post a Comment