بِسْـــــــــــــــــــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
 تحریر : مسزانصاری
تحریر : مسزانصاری۱۰عاشورہ کے ساتھ نو عاشورہ کا روزہ رکھنا افضل ہے تاہم بحالتِ مجبوری نو عاشورہ کے بجائے ۱۱ عاشورہ کا روزہ بھی رکھا جاسکتا ہے ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے نو محرم کا روزہ رکھنے کا بھی عزم ظاہر کیا جس کا مفہوم محض نو تاریخ کو خاص کرنا نہیں تھا بلکہ یہود کی مخالفت تھی ۔ چنانچہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:
(فاذا كان العام المقبل۔ ان شاء الله۔ صمنا اليوم التاسع)
(مسلم، الصیام، ای یوم یصام فی عاشوراء، ح: 1134، ابوداؤد، ح: 2445)
"جب آئندہ سال آئے گا تو ہم ان شاءاللہ نو تاریخ کا (بھی) روزہ رکھیں گے۔"
مگر اگلا سال آنے سے پہلے ہی اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی وفات ہو گئی۔
ایک اور حدیث میں ہے:
(لئن بقيت الى قابل لا صومن التاسع)
(مسلم، ح: 1134، ابن ماجہ، ح: 1736)
"اگر میں آئندہ سال تک زندہ رہا تو نو تاریخ کا ضرور روزہ رکھوں گا۔"
 شیخ عبدالحق محدث دہلوی کہتے ہیں:
"عاشورہ کا روزہ تین طرح پر ہے ایک افضل وہ یہ کہ نویں سے گیارہویں تک تین روزے رکھے، دوسرے اس سے کم درجے میں، وہ یہ کہ نویں اور دسویں کو رکھے، تیسرے سب سے کم وہ یہ کہ صرف عاشورہ کے دن رکھے۔"
دیکھیے شرح ابن ماجہ 1/698
حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ نے بھی ریاض الصالحین کی شرح میں یہی موقف اختیار کیا ہے کہ اب دو روزے رکھنے چاہئیں، 9، 10 محرم یا 10، 11 محرم کا روزہ۔ افسوس کہ مسلمان اس سنت پر تو عمل نہیں کرتے لیکن اپنی طرف سے گھڑی ہوئی بہت سی بدعات پر نہایت سختی سے عمل کرتے ہیں۔ 
" لئن بقيت الى قابل لا صومن التاسع " والی حدیث کی شرح میں حافظ صلاح الدین یوسف رحمہ اللہ تعالیٰ لکھتے ہیں:
بعض لوگ اس کا مفہوم یہ بیان کرتے ہیں کہ صرف نو محرم کا روزہ رکھوں گا۔ لیکن دوسری حدیث کی رو سے یہ مفہوم صحیح نہیں کیونکہ آپ نے یہود کی مخالفت اختیار کرنے کے لیے دس محرم کے روزے کے ساتھ ایک اور روزہ رکھنے کا عزم ظاہر کیا اور اس کا حکم بھی دیا، جیسا کہ مسند احمد (4/21) کی روایت ہم نے بیان کی ہے۔ اس لیے اس کا وہی مفہوم صحیح ہے جو ہم نے ترجمے میں اختیار کیا ہے۔
لہٰذا یہود کی مخالفت یوم عاشورہ یعنی دس محرم کے ساتھ گیارہ محرم کا روزہ رکھنے سے بھی اسی طرح لازم آئے گی جیسے نو محرم کا روزہ رکھنے سے آپ نبی علیہ السلام کا انکی مخالفت کرنے کا عزم تھا ۔
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب 
 
                           
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
Post a Comment