اسلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ اختی
ایک سوال ہیں 
Ye jo Rafadain ki hadees hai ek dam saheeh hai jo picture me haibaur is hadees me jo lafz  hamesha
 hamesha  aaya hai kya isi tarah se aaya hai
 aaya hai kya isi tarah se aaya hai 
 hamesha
 hamesha  aaya hai kya isi tarah se aaya hai
 aaya hai kya isi tarah se aaya hai Quran Aur Saheeh Hadees ki roshni me bata de JAZAK ALLAHU KHAIRA
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
وٙعَلَيــْـــــــكُم السَّــــــــلاَم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
میرےبھائی آپ اگر اپنی پیش کردہ شاٹ پر غور فرماتے تو اس میں ہمیشگی کی وضاحت موجود ہے۔ یعنی (کَانَ یَرْفَعُ یدیہ ) کے ساتھ رفیع الیدین کی ہمیشگی بیان کی گئی ہے ، جو اشارہ ہے کہ " کیا کرتے تھے " یہ صیغے ہمیشگی یا دوام کی دلیل ہیں ۔ جیسے ہم اگر اپنے فوت شدہ والد کی کوئی اچھی بات کسی کو بتارہے ہیں جو کہ وہ اپنی حیات میں ہمیشہ کیا کرتے تھے تو ہم اسی طرح کہیں گے کہ میرے والد صاحب تہجد پڑھا کرتے تھے ۔۔۔۔ " کرتے تھے" کا صیغہ یہ ظاہر کر رہا ہے کہ والد صاحب بلا ناغہ یہ عمل کرتے تھے ۔ 
لہٰذا خلفاء راشدین کا رسول اللہ ﷺ کی رفع الیدین نقل کرتے ہوئے (کان یرفع یدیہِ) کااستعمال ہمیشگی اور دوام کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ تمام عمر رفع الیدین سے نماز پڑھتے رہے ۔ ملاحظہ فرمائیے
✦ عَنْ اَبِی بَکْرِ نِ الصِّدِیْقِ قَالَ صَلَّیْتُ خَلْفَ رَسُوْلِ اﷲِ ﷺ فَکَانَ یَرْفَعُ یَدَیْہِ اِذَا افْتَتَحَ الصَّلوٰۃَ وَاِذَا رَکَعَ وَاِذَا رَفَعَ رَاْسَہٗ مِن الرُّکُوْعِ
سیدنا ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میںنے تمام عمر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی۔ آپ ہمیشہ شروع نماز اور رکوع میں جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے۔ (بیہقی جلد2صفحہ 73 تلخیص الجیرصفحہ 82جزء سبکی صفحہ 6 تاریخ خلفاء صفحہ 40)
☜ (کَانَ یَرْفَعُ یدیہ ) کے ساتھ حضرت ابوبکرصدیق رضی اللہ عنہ ،_رسول اللہ ﷺ کی رفع الیدین نقل کر رہے ہیں جو ہمیشگی اور دوام کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ تمام عمر رفع الیدین سے نماز پڑھتے رہے۔
✦ سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت(گواہی)
وعنہ عن النبی ﷺ کَانَ یَرْفَعُ یدیہ عندا لرَّکُوع و اِذا رفع راسہ ۔(جزء بخاری ص 13)
سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ میں نے بچشم خود رسول اللہ ﷺ کو دیکھا آپ ﷺ ہمیشہ رکوع جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے۔
✦ سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ کی شہادت(گواہی)
علامہ سبکی فرماتے ہیں:
الذین نقل عنہم روایۃ عن النبی ﷺ ابوبکر و عمر و عثمان و علی وغیرہم رضی اللہ عنہم۔
کہ جن صحابہ نے رسول اللہ ﷺ سے رفع الیدین کی روایت کی ہے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ بھی انہیں میں سے ہیں جو کہتے ہں کہ رسول اللہ ﷺ نماز اور رکوع جانے اور رکوع سے سر اٹھانے کے وقت رفع الیدین کیا کرتے تھے (جز سبکی صفحہ 9)
☜ ملاحظہ فرمائیے (کَانَ یَرْفَعُ یدیہ ) کے ساتھ ہی سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ ، رسول اللہ ﷺ کی رفع الیدین نقل کر رہے ہیں جو ہمیشگی اور دوام کی دلیل ہے کہ آپ ﷺ تمام عمر رفع الیدین سے نماز پڑھتے رہے۔
✦ سیدنا علی المرتضیٰ رضی اللہ عنہ کی شہادت(گواہی)
وَ عَنْ علی ابن ابی طالبٍ اَنَّ رسول اﷲِ ﷺ کان یرفع یدیہِ اِذا کبر للصلوٰۃِحذو منکبیہ وَاِذا اراد ان یَرکَعَ وَاِذَا رَفع رَاسہٗ من الرَّکوع واذا قاَم من الرَّکعتین فعل مثل ذٰلِکَ (جزء بخاری صفحہ 6)
سیدنا علی رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ بیشک رسول اللہ ﷺ ہمیشہ تکبیر تحریمہ کے وقت کندھوں تک ہاتھ اٹھایا کرتے تھے اور جب رکوع جاتے اور رکوع سے سر اٹھاتے اور جب دو رکعتوں سے کھڑے ہوتے تو تکبیر تحریمہ کی طرح ہاتھ اٹھایا کرتے تھے۔ 
(ابوداؤد جلد 1 صفحہ 198 مسند احمد جلد 3، صفحہ 165، ابن ماجہ صفحہ 62 نسائی۔ دارقطنی صفحہ 107، بیہقی جلد 2 صفحہ 74، ترمذی صفحہ 36 ، جزء سبکی صفحہ 7، تحفۃ الاحوذی صفحہ 219 ، رفع العجاجہ صفحہ 303، تلخیص الجیر صفحہ 82، منتقی الاخبار ص55)۔
☜ سیدنا علی رضی اللہ عنہ یارِ خاص، جلیل القدر صحابی، قدیم الاسلام، ہمیشہ ساتھ رہنے والے (کان یرفع یدیہِ) سے آپ کا رفع الیدین کرنا بیان کر رہے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ابتدائے نبوت سے آخر دم تک نماز میں رفع الیدین کرتے رہے۔
- علامہ سبکی فرماتے ہیں:
وَقَالَ الترمذِیُّ حَسَنٌ صَحِیْحٌ
کہ ترمذی نے اس حدیث کو حسن صحیح کہا ہے (جز ء رفع الیدین سبکی صفحہ 6)
- وَسُئِلَ اَحْمَدُ عَنْہُ فَقَالَ صَحِیْحٌ
امام احمد بن حنبل رحمہ اللہ نے کہا یہ حدیث صحیح ہے (جز ء سبکی صفحہ 6)
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ
بِالصّٙوٙاب
 
 
                           
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
Post a Comment