Tuesday, January 5, 2021


بِسْـــــــــــــــــــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
بعض علماء نے بیان کیا ہے کہ امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کا ذکر توراۃ میں ہے ، حضرت کعب بن احبار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ تعالی نے جو توراۃ حضرت موسٰی علیہ السلام پر نازل فرمائی اس میں*ہمیں* یہ بات ملتی ہے کہ اللہ تعالی نے فرمایا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں*ایک نور ہوگا جس کی کنیت ابوحنیفہ ہوگی ۔ امام اعظم رضی اللہ عنہ کے لقب سراج الامۃ سے اس کی تائید ہوتی ہے ۔
﴿تعارف فقہ و تصوف 225﴾
یہ اہل احناف کا ایک خود ساختہ دعوی ہے جو سراسر جھوٹ اور من پسند تاویل پر مبنی ہے کہ توراۃ میں ابو حنیفہ کا زکر ہے۔ بلکہ توراۃ میں ہدایت اور نور ہے اور اس میں اللہ کا حکم ہے۔
بیشک ہم نے توریت اتاری اس میں ہدایت اور نور ہے، اس کے مطابق یہود کو حکم دیتے تھے ہمارے فرمانبردار نبی اور عالم اور فقیہہ کہ ان سے کتاب اللہ کی حفاظت چاہی گئی تھی اور وہ اس پر گواہ تھے تو لوگوں سے خوف نہ کرو اور مجھ سے ڈرو اور میری آیتوں کے بدلے ذلیل قیمت نہ لو اور جو اللہ کے اتارے پر حکم نہ کرے وہی لوگ کافر ہیں، ﴿٤٤﴾
اس حدیث کو الیاس گھمن صاحب اس طرح پیش کرتے ہیں :☟
حضرت سلمان فارسی رضی اللہ عنہ اور دیگر صحابہ کرام آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مجلس میں تشریف فرما تھے کہ قرآن کریم کی آیت مبارکہ واٰخرین منہم لما یلحقوا بہم نازل ہوئی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت سلمان کے کندھے پر ہاتھ رکھتے ہوئے فرمایا کہ اگر علم / دین / ایمان ثریا ستارے تک بھی پہنچ جائے تو فارس کے کچھ لوگ اسے وہاں سے بھی حاصل کرلیں گے۔ امام جلال الدین سیوطی الشافعی کہتے ہیں کہ اس حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے جو بشارت دی ہے اس کا مصداق حضرت امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس بارے میں میں الشیخ ابن بشیر الحسینوی ( اللہ تعالیٰ آپ حفظہ اللہ کے علم و عمل میں برکت عطا فرمائے ) نے مفصلاً بیان کیا ہے جو میں آپکو درج ذیل میں پیش کر رہی ہوں :
فتاوی برہنہ (ج٢ص١٨٤)میں لکھا ہوا ھے کہ نعمان بن ثابت کا تذکرہ تورات میں بھی ہے ،معراج میں بھی امام ابو حنیفہ موضوع بحث رہے تھے اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے امام صاحب کے بارے میں پیش گوئی بھی کی تھی ۔(حقیقۃ التقلید ص:٦١)
عبدالمصطفی لکھتا ھے :
؏ حنیفہ حنیف کا تانیث ہے جس کے معنی ہیں عبادت کرنے والا اور دین کی طرف راغب ہونے والا ۔
؏ آپ کا حلقہ درس وسیع تھا اور آپ کے شاگرد اپنے ساتھ قلم دوات رکھتے تھے چونکہ اہل عراق دوات کو حنیفہ کہتے ہیں اس لیے آپ کو ابوحنیفہ کہا گیا یعنی دوات والے -
؏ آپ کی کنیت وضعی معنی کے اعتبار سے ہے یونی ابوالملۃ الحنیفۃ ۔ قرآن مجید میں رب تعالی نے مسلمانوں سے فرمایا : فاتبعو ملۃ ابراہیم حنیفۃ (آل عمران 95 ) امام اعظم رضی اللہ عنہ نے اسی نسبت سے اپنی کنیت ابوحنیفہ اختیار کی ، اسکا مفہوم ہے باطل ادیان کو چھوڑ کر دین حق اختیار کرنے والا (الخیرات الحسان 71)
امام اعظم رضی اللہ عنہ کا ذکر اسی کنیت کے ساتھ توریت میں آیا ہے ۔ شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمہ اللہ فرماتے ہیں :
بعض علماء نے بیان کیا ہے کہ امام ابوحنیفہ رضی اللہ عنہ کا ذکر توراۃ میں ہے ، حضرت کعب بن احبار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ اللہ تعالی نے جو توراۃ حضرت موسٰی علیہ السلام پر نازل فرمائی اس میں*ہمیں* یہ بات ملتی ہے کہ اللہ تعالی نے فرمایا محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی امت میں*ایک نور ہوگا جس کی کنیت ابوحنیفہ ہوگی ۔ امام اعظم رضی اللہ عنہ کے لقب سراج الامۃ سے اس کی تائید ہوتی ہے ۔ ( تعارف فقہ و تصوف 225 )
سید شاہ تراب لحق قادری صاحب کی کتاب امام اعظم سے اقتباس]
فتاوی برہنہ علمائ احناف کے ہاں معتبر کتاب ہے
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
الخلاصہ : یہ ایک جھوٹ پر مبنی بات ہے جسکی سخت وعید ہے ، چنانچہ نبی کریمﷺ نے فرمایا
حٙدَّثَنَا أَبُو هِشَامٍ الرِّفَاعِيُّ، حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، حَدَّثَنَا عَاصِمٌ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِاللهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ مُتَعَمِّدًا فَلْيَتَبَوَّأْ مَقْعَدَهُ مِنَ النَّارِ".
عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' جس نے جان بوجھ کر میری طرف جھوٹ کی نسبت کی تو وہ جہنم میں اپنا ٹھکانا بنالے
- سنن الترمذی
- بَاب مَا جَاءَ فِي تَعْظِيمِ الْكَذِبِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ​
- باب: رسول اللہ ﷺ کی طرف جھوٹی بات کی نسبت کرنا گناہ عظیم ہے​
- رقم الحدیث : ٢٦۵٩
- تخريج: ق/المقدمۃ ۴ (۳۰)، وانظر أیضا ماتقدم برقم ۲۲۵۷ (تحفۃ الأشراف: ۹۲۱۲)، وحم (۱/۳۸۹، ۴۰۱، ۴۰۲، ۴۰۵، ۴۳۶، ۴۵۳) (صحیح متواتر)
حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مُوسَى الْفَزَارِيُّ ابْنُ بِنْتِ السُّدِّيِّ، حَدَّثَنَا شَرِيكُ بْنُ عَبْدِاللهِ، عَنْ مَنْصُورِ بْنِ الْمُعْتَمِرِ، عَنْ رِبْعِيِّ بْنِ حِرَاشٍ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ ﷺ: "لاَ تَكْذِبُوا عَلَيَّ فَإِنَّهُ مَنْ كَذَبَ عَلَيَّ يَلِجُ فِي النَّارِ".
وَفِي الْبَاب عَنْ أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ وَعُثْمَانَ وَالزُّبَيْرِ وَسَعِيدِ بْنِ زَيْدٍ وَعَبْدِاللهِ بْنِ عَمْرٍو وَأَنَسٍ وَجَابِرٍ وَابْنِ عَبَّاسٍ وَأَبِي سَعِيدٍ وَعَمْرِو بْنِ عَبَسَةَ وَعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ وَمُعَاوِيَةَ وَبُرَيْدَةَ وَأَبِي مُوسَى وَأَبِي أُمَامَةَ وَعَبْدِاللهِ بْنِ عُمَرَ وَالْمُقَنَّعِ وَأَوْسٍ الثَّقَفِيِّ. قَالَ أَبُو عِيسَى: حَدِيثُ عَلِيٍّ حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ. قَالَ عَبْدُالرَّحْمَانِ بْنُ مَهْدِيٍّ: مَنْصُورُ بْنُ الْمُعْتَمِرِ: أَثْبَتُ أَهْلِ الْكُوفَةِ. و قَالَ وَكِيعٌ: لَمْ يَكْذِبْ رِبْعِيُّ بْنُ حِرَاشٍ فِي الإِسْلاَمِ كَذْبَةً.
علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' مجھ پرجھوٹ نہ باندھو کیوں کہ مجھ پر جھوٹ باندھنے والا جہنم میں داخل ہوگا''
امام ترمذی کہتے ہیں:
۱- علی رضی اللہ عنہ کی حدیث حسن صحیح ہے،
۲- اس باب میں ابوبکر، عمر، عثمان ، زبیر ، سعید بن زید ، عبداللہ بن عمرو، انس، جابر، ابن عباس، ابوسعید ، عمرو بن عبسہ ، عقبہ بن عامر ، معاویہ ، بریدہ ، ابوموسیٰ ،ابوامامہ، عبداللہ بن عمر، مقنع اور اوس ثقفی رضی اللہ عنہم سے بھی احادیث آئی ہیں۔
-تخريج: خ/العلم ۳۸ (۱۰۶)، م/المقدمۃ ۲ (۱)، ق/المقدمۃ ۴ (۳۱) (تحفۃ الأشراف: ۱۰۰۸۷)، وحم (۱/۸۳، ۱۲۳، ۱۵۰) (صحیح)
- سنن الترمذی
- بَاب مَا جَاءَ فِي تَعْظِيمِ الْكَذِبِ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ ﷺ​
- باب: رسول اللہ ﷺ کی طرف جھوٹی بات کی نسبت کرنا گناہ عظیم ہے​
- رقم الحدیث : ٢٦٦٠
وَبِاللّٰہِ التَّوْفِیْقُ
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه

 

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search