آپ صلی اللہ علیہ وسلم درمیان سے مانگ نکلتے تھے تو میں سر کے بالوں کا چیر ایک طرف سے نکلتا ہوں کیا یہ ٹھیک ہے ؟
۔--------------------------------
وَعَلَيْكُمُ السَّلاَمُ وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكَاتُهُ
مانگ کے معاملہ میں عورت ومرد دونوں برابر ہیں ۔ سر کے بالوں کی سیدھی مانگ نکالنا مسنون ہے۔ جب کہ ٹیڑھی مانگ نکالنا غیر مسلموں کا طریقہ ہے
حدثنا احمد بن يونس، حدثنا إبراهيم بن سعد، حدثنا ابن شهاب، عن عبيد الله بن عبد الله، عن ابن عباس رضي الله عنهما، قال:" كان النبي صلى الله عليه وسلم يحب موافقة اهل الكتاب فيما لم يؤمر فيه، وكان اهل الكتاب يسدلون اشعارهم وكان المشركون يفرقون رءوسهم، فسدل النبي صلى الله عليه وسلم ناصيته ثم فرق بعد".
ہم سے احمد بن یونس نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے ابراہیم بن سعد نے بیان کیا، انہوں نے کہا ہم سے شہاب نے بیان کیا، ان سے عبیداللہ بن عبداللہ نے بیان کیا اور ان سے عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما نے بیان کیا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو اگر کسی مسئلہ میں کوئی حکم معلوم نہ ہوتا تو آپ اس میں اہل کتاب کے عمل کو اپناتے تھے۔ اہل کتاب اپنے سر کے بال لٹکائے رکھتے اور مشرکین مانگ نکالتے تھے۔ چنانچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم بھی (اہل کتاب کی موافقت میں) پہلے سر کے بال پیشانی کی طرف لٹکاتے لیکن بعد میں آپ بیچ میں سے مانگ نکالنے لگے۔
صحيح البخاري/كِتَاب اللِّبَاسِ/بَابُ الْفَرْقِ / رقم الحدیث : ۵٩١٧
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مُحَمَّدٍ يَعْنِي ابْنَ إِسْحَاقَ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا، قَالَتْ: «كُنْتُ إِذَا أَرَدْتُ أَنْ أَفْرُقَ رَأْسَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، صَدَعْتُ الْفَرْقَ مِنْ يَافُوخِهِ، وَأُرْسِلُ نَاصِيَتَهُ بَيْنَ عَيْنَيْهِ»
(صحيح أبي داود:4189)
۔ترجمہ و فوائد: ۔۔۔از عمر فاروق سعیدی صاحب حفظہ اللہ
ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا بیان کرتی ہیں کہ میں جب رسول اللہﷺ کے بالوں میں مانگ نکالنے لگتی تو آپﷺ کے سر کے بیچوں بیچ سے نکالتی اور آپﷺ کی پیشانی کے بالوں کو آپﷺ کی آنکھوں کے سامنے لٹکاتی (یعنی پھر انہیں آدھو آدھ کردیتی)
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment