کیا بچے کا پاخانہ پیشاب صاف کرتے ہوئے اسکی شرمگاہ کو ہاتھ لگنے سے وضوء ٹوٹ جاتا ہے یا کہ نہیں دلیل سے وضاحت فرما دیں جزاک الله
۔--------------------------------
آمین ثم آمین ولکم بالمثل اخی الکریم بل ازود وازود
بچے کی نجاست صاف کرتے وقت ماں اگر اسکی شرم گاہ چھو لے تو یہ ناقص الوضو نہیں ہے ، وضو کا نقص جب ہوگا جب ماں شہوت کی نیت سے شرم گاہ چھوئے جس کی توقع ایک ماں سے محال ہے ۔
فضیلۃ الشیخ محمد بن صالح العثیمین رحمہ اللہ اس بارے میں کہتے ہیں :
جب عورت اپنے بچے یا بچی کی صفائی ستھرائی کرے اور شرم گاہ کو چھوئے تو اس پر دوبارہ وضو کرنا واجب نہیں ہے وہ صرف اپنے ہاتھ دھولے گی کیونکہ بغیر شہوت کے شرمگاہ کو چھونا وضو کو واجب نہیں کرتا۔اور یہ بات معلوم ہے کہ عورت کے دل میں اپنی اولاد کی شرمگاہ کو دھوتے ہوئے شہوت کا شائبہ بھی پیدا نہیں ہوتا۔ لہٰذا جب وہ اپنے بچے یا بچی کی صفائی ستھرائی کرے تو صرف لگنے والی نجاست سے ہاتھ دھولے اور پر وضو کرنا واجب نہیں ہے۔
دیکھیے : عورتوں کےلیے صرف/صفحہ : ٧٠
فقط اللہ اعلم بالصواب
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment