عورت کےلیے خاوند یا محرم کےبغیر حج یا کوئي اورسفرکرنا جائز نہیں ۔ عورت سے یہ فریضہ بہ امر مجبوری اس وقت تک ساقط رہے گا جب تک اللہ تعالیٰ اس کے لیے محرم میسر نا کر دے ۔
امام بخاری اورمسلم رحمہم اللہ بیان کرتے ہيں کہ :
ابن عباس رضي اللہ تعالی عنہ نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کویہ فرماتے ہوئے سنا :
کوئي شخص بھی کسی عورت سے محرم کے بغیر خلوت نہ کرے ، اورمحرم کے بغیر کوئي عورت بھی سفر نہ کرے ، توایک شخص کھڑا ہوکرکہنے لگا اے اللہ تعالی کےرسول صلی اللہ علیہ وسلم میری بیوی حج کے لیے جارہی ہے اورمیں نے فلاں غزوہ میں اپنانام لکھوا رکھا ہے
رسول کریم صلی اللہ علیہ وسلم فرمانے لگے : جاؤ اپنی بیوی کے ساتھ جاکرحج کرو
مستقل فتوی کمیٹی ( اللجنۃ الدائمۃ ) سعودی عرب کے علماء کرام کا کہنا ہے کہ :
جس عورت کا محرم نہ ہواس پرحج واجب نہیں کیونکہ اس عورت کے لیے محرم کا ہونا سبیل یعنی راہ میں شامل ہے ، اوروجوب حج کے لیے سبیل ( مکہ تک پہنچنے ) کی استطاعت شرط ہے کیونکہ اللہ سبحانہ وتعالی کا فرمان ہے :
اورلوگوں پراللہ تعالی کےلیے بیت اللہ کا حج کرنا فرض ہے جوبھی وہاں تک جانے کی استطاعت رکھے ۔
لہٰذا سائلہ سسٹر عورت بغیر محرم کے حج و عمرہ کرنے سے رک جائے گی اِلاّ کہ اسے محرم میسر آجائے
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment