نوافل کی منت مانگنا جائز ہے ؟
نوافل کی منت مانگنا جائز ہے ؟
آپ نوافل کی نذر مان سکتی ہیں ، لیکن میں اپنی سسٹر کو تھوڑا سا نذر یا منّت کے بارے میں وضاحت کردوں کہ مشروط نذر ماننا "پسندیدہ فعل نہیں ہے لیکن اگر مان لی گئی تو پورا کرنا لازم ہے۔
نذر کے بارے میں حدیث شریف ہے:
عن عائشة رضي الله عنها قالت : قال رسول الله صلى الله عليه وسلم ‘‘ من نذر أن يطيع الله فليطعه ومن نذر أن يعصيه فلا يعصه ’’
( صحيح البخاري :6696 ، الإيمان – سنن أبوداؤد :3289 ، الإيمان – سنن الترمذي :1526 ، النذر والإيمان )
ترجمہ :جو شخص اس بات کی نذر مانے کہ وہ اللہ تعالٰی کی اطاعت کرے گا تو اُسے اللہ تعالٰی کی اطاعت کرنی چاہئے [اپنی نذر پوری کرنی چاہئے ] اور جو شخص نذر مانے کہ وہ اللہ تعالٰی کی نافرمانی کرے گا تو وہ اللہ تعالٰی کی نافرمانی نہ کرے ۔{ صحیح بخاری ، سنن ابو داود }
بسا اوقات نذر مطلق ہوتی ہے جیسے میں یہ نذر مانتا ہوں کہ روزانہ پچاس رکعت نفل پڑھوں گا یا میں اللہ تعالٰی سے یہ عہد کرتا ہوں کہ ہر ماہ دس دن کا روزہ رکھوں گا ، شرعی طور پر ایسی نذر ماننا اگرچہ پسندیدہ نہیں ہے لیکن اگر نذر مان لٰی گئی تو اس کا پورا کرنا فرض و واجب ہے یہ نذر ناپسندیدہ اس لئے ہے کہ ایک نیک کام کو اپنے کسی مطلب کے حل ہونے پر معلّق کیا گیا ہے کہ اگر اللہ تعالیٰ میرا یہ مسئلہ حل کرے گا تو پھر میں یہ نیکی کروں گا ورنہ نہیں ۔ اور بہت ممکن ہے کہ اس کی ادائیگی سے عاجز آجائے
بعض لوگوں كا جاہلانہ اعتقاد ہوتا ہے كہ انکی مراد پوری ہونے کا سبب نذر ماننا تھا يا يہ كہ اللہ تعالى نذر كے عوض ميں نذر ماننے والے كا مطلوبہ كام پورا كرديتا ہے. اس خدشہ كى بنا پر اس سے منع كرديا كہ كہيں جاہل ايسا ہى اعتقاد نہ ركھنا شروع كرديں، اور اس طرح كے اعتقاد كى خطرناكى پر متنبہ كرنے كےليے اس سے منع كر ديا گيا تا كہ عقيدہ كى سلامتى رہے.
جس نذر كى تعريف اور مدح كى گئى ہے وہ اطاعت و فرمانبردارى كى نذر ہے، جو كسى چيز پر معلق نہ ہو جسےانسان سستى و كاہلى كو دور اور اللہ تعالى كى نعمت كا شكر ادا كرنے كے ليے اپنے اوپر محمول كرے.
اور بیشتر نذروں سے منع كيا گيا ہے ، جیسے نذر ماننے والا اطاعت و فرمانبردارى كو كسى كام كے حصول يا كسى چيز كے دور ہونے پر معلق كرے اس طرح كہ اگر وہ كام نہ ہو تو وہ يہ اطاعت و فرمانبردارى كا كام نہيں كرے گا، اور يہ نذر ماننى ممنوع ہے.
فقط واللہ تعالیٰ اعلم
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment