میں اکثر نماز میں صرف فرائض پڑھتی ہوں سنت چھوڑ دیتی ہوں کیا اس سے گناہ ہو گا ؟ کیا نماز ہو جاتی ہے بغیر سنت پڑھے ؟؟
جی ہاں آپکی نماز ہوجائے گی ، گناہگار نہیں ہونگی لیکن بسبب ترکِ سنت آپ عظیم اجر سے محروم ہوجائیں گی ۔ پنج وقتہ نمازوں میں فرض کے علاوہ سنتوں کی ادائیگی کی فضیلت اور اجر و ثواب احادیث سے منصوص ہے ۔یہ عظيم امور ميں سے ہیں جو بندے كے ليے اللہ تعالى كى محبت كو واجب كرتى ہے، اور اس كى بنا پر جنت اور رحمت واجب ہو جاتى ہے ۔
✦ عن عائشة قالت قال رسول الله صلى الله عليه وسلم من ثابر على ثنتي عشرة ركعة من السنة بني الله له بيتا في الجنة أربع ركعات قبل الظهر وركعتين بعدها وركعتين بعد المغرب وركعتين بعد العشاء وركعتين قبل الفجر
رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو بارہ رکعت سنت ۱؎ پر مداومت کرے گا اللہ اس کے لیے جنت میں ایک گھر بنائے گا: چار رکعتیں ظہر سے پہلے ۲؎، دو رکعتیں اس کے بعد، دو رکعتیں مغرب کے بعد، دو رکعتیں عشاء کے بعد اور دو رکعتیں فجر سے پہلے“۔
(سنن الترمذی:414)
✦ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ بيان كرتے ہيں كہ نبى كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” روز قيامت بندے كے اعمال ميں سے اس كى نماز كا حساب ہو گا، اگر تو اس كى نماز درست ہوئى تو وہ كامياب اور نجات حاصل كرلے گان اور اگر اس كى نماز ہى درست نہ ہوئى تو وہ خائب و خاسر ہے، اور اگر اس كى فرائض ميں كچھ كمى و كوتاہى ہوئى تو اللہ عزوجل فرمائے گا: ديكھو ميرے بندے كى كوئى نفلى نماز ہے ؟
تو اس نفلى نماز سے اس فرائض كى كمى كو پورا كيا جائےگا، پھر سارے اعمال اسى طرح ہونگے”
- سنن ترمذى حديث نمبر_413
- سنن ابو داود حديث نمبر_864
- علامہ البانى رحمہ اللہ تعالى نے صحيح ابو داود ميں اسے صحيح قرار ديا ہے.
یعنی یہ نوافل ،سنتیں فرضوں کی کمی کوتاہی کو مکمل کریں گی ۔
✦ابو ہريرہ رضى اللہ تعالى عنہ سے روایت ہے كہ رسول كريم صلى اللہ عليہ وسلم نے فرمايا:
” رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی اسے میری طرف سے اعلان جنگ ہے اور میرا بندہ جن جن عبادتوں سے میرا قرب حاصل کرتا ہے اور کوئی عبادت مجھ کو اس سے زیادہ پسند نہیں ہے جو میں نے اس پر فرض کی ہے ( یعنی فرائض مجھ کو بہت پسند ہیں جیسے نماز، روزہ، حج، زکوٰۃ ) اور میرا بندہ فرض ادا کرنے کے بعد نفل عبادتیں کر کے مجھ سے اتنا نزدیک ہو جاتا ہے کہ میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں۔ پھر جب میں اس سے محبت کرنے لگ جاتا ہوں تو میں اس کا کان بن جاتا ہوں جس سے وہ سنتا ہے، اس کی آنکھ بن جاتا ہوں جس سے وہ دیکھتا ہے، اس کا ہاتھ بن جاتا ہوں جس سے وہ پکڑتا ہے، اس کا پاؤں بن جاتا ہوں جس سے وہ چلتا ہے اور اگر وہ مجھ سے مانگتا ہے تو میں اسے دیتا ہوں اگر وہ کسی دشمن یا شیطان سے میری پناہ مانگتا ہے تو میں اسے محفوظ رکھتا ہوں اور میں جو کام کرنا چاہتا ہوں اس میں مجھے اتنا تردد نہیں ہوتا جتنا کہ مجھے اپنے مومن بندے کی جان نکالنے میں ہوتا ہے۔ وہ تو موت کو بوجہ تکلیف جسمانی کے پسند نہیں کرتا اور مجھ کو بھی اسے تکلیف دینا برا لگتا ہے۔
(صحيح بخارى حديث نمبر_ 6502 )
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment