عورت کا غیرضروری بالوں کو دھات سے زائل کرنا
بِسْـــــــــــــــــــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ
الرَّحِیْمِ
السَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم
وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
عورت
کا غیرضروری بالوں کو دھات سے زائل کرنا
۔┄┅═════════════════┅┄
۔┄┅═════════════════┅┄
✍ تحریر : مسزانصاری
معاشرے
میں پھیلی اکثر منگھڑت اور خود ساختہ باتیں مرد و عورت کو بعض کاموں میں تذبذب میں
مبتلا کر دیتی ہیں۔انہیں میں ایک یہ ہے کہ عورت کا غیر ضروری بالوں کو زائل کرنے
کے لیے دھات کا استعمال حرام ہے ۔ جبکہ ایسی کوئی ممانعت شرعئی نصوص میں نہیں پائی
جاتی ، بلکہ عورت اپنے غیر ضروری بالوں کو زائل کرنے کے لئے لوہے کی کوئی بھی چیز
( قینچی ، استرا ، بلیڈ وغیرہ ) استعمال کر سکتی ہے۔
اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا :
اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا :
عَنْ
جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى
اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلْتَ لَيْلًا فَلَا تَدْخُلْ عَلَى
أَهْلِكَ حَتَّى تَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ
سیدنا
جابر بن عبد اللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے
فرمایا جب تو رات کے وقت گھر پہنچے تو اپنی اہلیہ کے پاس نہ جا حتى کہ وہ عورت
جسکا خاوند غائب رہا ہے لوہا استعمال کر لے (یعنی زیر ناف بال مونڈ لے) اور
پراگندہ بالوں والی کنگھا کر لے ۔
صحيح البخاري/ كتاب النكاح/باب:طلب الولد/رقم الحدیث:5246
صحيح البخاري/ كتاب النكاح/باب:طلب الولد/رقم الحدیث:5246
اس
حدیث نبویﷺسے صراحتًا عورت کے لئے لوہا استعمال کرنے کی اجازت ثابت ہوتی ہے ۔ ہر
عمل کی تحقیق دین کی روشنی میں کرنا ہم سب پر واجب ہے
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا
تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ
بِالصّٙوٙاب
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم
وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
Post a Comment