Thursday, July 23, 2020

Aurat ka Gair Zarori Balon ko Dhat sy Zail Karna

عورت کا غیرضروری بالوں کو دھات سے زائل کرنا

بِسْـــــــــــــــــــــــمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ
السَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
 عورت کا غیرضروری بالوں کو دھات سے زائل کرنا
۔
┄┅═════════════════┅┄
 تحریر : مسزانصاری
معاشرے میں پھیلی اکثر منگھڑت اور خود ساختہ باتیں مرد و عورت کو بعض کاموں میں تذبذب میں مبتلا کر دیتی ہیں۔انہیں میں ایک یہ ہے کہ عورت کا غیر ضروری بالوں کو زائل کرنے کے لیے دھات کا استعمال حرام ہے ۔ جبکہ ایسی کوئی ممانعت شرعئی نصوص میں نہیں پائی جاتی ، بلکہ عورت اپنے غیر ضروری بالوں کو زائل کرنے کے لئے لوہے کی کوئی بھی چیز ( قینچی ، استرا ، بلیڈ وغیرہ ) استعمال کر سکتی ہے۔
اس کی دلیل یہ ہے کہ نبی کریمﷺ نے فرمایا :
عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِذَا دَخَلْتَ لَيْلًا فَلَا تَدْخُلْ عَلَى أَهْلِكَ حَتَّى تَسْتَحِدَّ الْمُغِيبَةُ وَتَمْتَشِطَ الشَّعِثَةُ
سیدنا جابر بن عبد اللہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا جب تو رات کے وقت گھر پہنچے تو اپنی اہلیہ کے پاس نہ جا حتى کہ وہ عورت جسکا خاوند غائب رہا ہے لوہا استعمال کر لے (یعنی زیر ناف بال مونڈ لے) اور پراگندہ بالوں والی کنگھا کر لے ۔
صحيح البخاري/ كتاب النكاح/باب:طلب الولد/رقم الحدیث:5246
اس حدیث نبویﷺسے صراحتًا عورت کے لئے لوہا استعمال کرنے کی اجازت ثابت ہوتی ہے ۔ ہر عمل کی تحقیق دین کی روشنی میں کرنا ہم سب پر واجب ہے

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب
وَالسَّــــــــلاَم عَلَيــْـــــــكُم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه



Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search