باپ کا اپنی جوان بیٹی کا شفقتِ پدر کے ساتھ بوسہ لینا جائز ہے ، تاہم شہوت کے ساتھ بوسہ حرام ہے ۔
 اس کے بارے میں الشیخ ابن باز رحمہ اللہ کہتے ہیں
آدمی اگر اپنی بڑی عمر کی بیٹی کا بغیر شہوت کے اس کے رخسار پر بوسہ لے تو کوئی حرج نہیں کیونکہ حضرت ابو بکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق ثابت ہے کہ انھوں نے اپنی بیٹی عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کا ان کے رخسارپر بوسہ لیا تھا اور چونکہ ہونٹوں پر بوسہ لینا بعض اوقات جنسی شہوت کی تحریک کا باعث بنتا ہے لہٰذا اسے چھوڑنا افضل اور زیادہ باعث احتیاط ہے۔اور اسی طرح اگر بیٹی بھی اپنے باپ کا اس کی ناک پر یاسر پر بغیر شہوت کے بوسہ لے تو کوئی حرج نہیں۔تاہم اگر بوسہ شہوت کے ساتھ ہو تو سب(یعنی والد اور بیٹی دونوں)پر حرام ہے تاکہ فحاشی تک پہنچنے کا زریعہ ہی ختم کیا جا سکے۔اللہ تعالیٰ ہی توفیق دینے والا ہے۔
(سماحةالشیخ ابن باز رحمہ اللہ )
فقط واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
 
 
                           
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
 
Post a Comment