Thursday, December 10, 2020

 

مرد یا عورت انڈیکس فنگر میں رنگ پہن سکتے ہیں؟؟

میں اس سلسلے میں الشیخ عبدالستار الحماد حفظہ اللہ کا فتویٰ نقل کر رہی ہوں خاتون سسٹر :
انگوٹھی دائیں اور بائیں دونوں ہاتھوں میں پہنی جا سکتی ہے البتہ دائیں ہاتھ میں پہننا بہتر ہے اس سلسلہ میں درج ذیل احادیث سے راہنمائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ حضرت ابو سلمہ بن عبدالرحمٰن رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔
(سنن ابی داؤد:4226)
حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنتے تھے۔
(سنن ابی داؤد،الخاتم:4227)
شیخ البانی رحمۃ اللہ علیہ نے اس روایت کو ضعیف ابی داؤد میں درج کیا ہے اور اسے شاذ قرار دیا ہے۔ (ضعیف ابی داؤد:908)
آپ فرماتے ہیں کہ یسارہ کے بجائے یمینہ کے الفاظ محفوظ ہیں، تاہم بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنی جا سکتی ہے جیسا کہ حضرت نافع کا بیان ہے کہ حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ اپنے بائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہنا کرتے تھے۔
(سنن ابی داؤد:4228)
اسے کس انگلی میں پہننا چاہیے؟ حدیث میں ہے کہ انگشت شہادت اور درمیانی انگلی میں انگوٹھی نہ پہنی جائے جیسا کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس اور اس یعنی انگشت شہادت اور درمیانی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے منع فرمایا۔ (ابن ماجہ،اللباس:3648)
سب سے چھوٹی انگلی میں انگوٹھی پہننے کا بھی ثبوت ہے۔
(صحیح مسلم:2095)
اس کے ساتھ والی انگلی میں بھی انگوٹھی پہنی جا سکتی ہے، ان کے علاوہ کسی بھی انگلی میں انگوٹھی پہننے سے اجتناب کیا جائے۔ انگوٹھے میں ملنگ، بہلول اور بے وقوف انگوٹھی پہنتے ہیں، عقل مند آدمی کو تو اس سے گھن آتی ہے۔
ھذا ما عندی والله اعلم بالصواب
فتاویٰ اصحاب الحدیث/جلد : ۴/صفحہ نمبر : ٣٨٩

 ( اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مٙا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ  وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔  ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب وٙالسَّـــــــلاَمُ عَلَيــْــكُم وَرَحْمَةُ اللهِ وَبَرَكـَـاتُه‎)

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search