حالت عدت میں دیور اپنے بھابی سے بات کر سکتا ہے
جی ہاں بوقتِ ضرورت جبکہ ضرورت مجبوری بن جائے دورانِ عدت عورت اپنے نا محرم سے گفتگو کر سکتی ہے ، البتہ فضول باتوں سے پرہیز کیا جائے ۔ وقت گزاری کے لیے حالات حاضرہ یا دوسرے دور حاضر کے موضوعات کو گفتگو کا محور بنانا درست نہیں ۔
اس بارے میں الشیخ ابن جبرین حفظہ اللہ فرماتے ہیں :
عدت کے دوران عورت پر زیبائشی لباس زیب تن کرنا، زیورات پہننا، خضاب لگانا اور خوبصورتی کے لئے سرمہ لگانا وغیرہ ناجائز ہے۔ ان اشیاء سے پرہیز کرنا ضروری ہے۔ وہ خوشبو اور عطر وغیرہ استعمال نہیں کر سکتی ضرورت کے علاوہ گھر سے باہر نہیں جا سکتی۔ اجنبی مردوں کے سامنے نہیں آ سکتی، ہاں وہ گھر کے اندر اور اس سے ملحقہ حصوں میں چل پھر سکتی ہے، گھر کی چھت پر چڑھ سکتی ہے۔ اگر اسے ٹیلی فون وغیرہ پر گفتگو کرنے والا، مردوں یا عورتوں کے اس گروہ سے تعلق رکھتا ہے جو اپنے لئے مناسب رشتے کی خاطر اپنا تعارف کرانا چاہتے ہیں تو اسے گفتگو فورا بند کر دینی چاہیے۔ وہ غیر محرم رشتے داروں سے بھی باپردہ گفتگو کر سکتی ہے۔ عدت کے علاوہ عام حالات میں بھی وہ اس طرح بات چیت کر سکتی ہے۔
فتویٰ از : الشیخ ابن جبرین حفظہ اللہ
ALQURAN O HADITHS♥➤WITH MRS. ANSARI
اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ
وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ
وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔
Post a Comment